خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ کى سربراہى میں مملکت سعودى عرب حرمین شریفین اور ان کے زائرین پر اور خاص طور سے کعبہ شریف پر توجہ دیتى رہى ہے، چنانچہ اس نے سب سے اعلا معیار پر غلاف تیار کرنے اور اس کے کپڑے کى بنائى اور سلائى کے لیے جدید ترین مشینوں اور آلات کو فراہم کیا ہے۔
اس تابناک عہد میں جن اہم ترین آلات کو وجود میں لایا گیا ہے، ان میں "تاجیما" اور "جاکارد" مشینوں کى فراہمى ہے، ان میں تسبیحوں، سنہرى قندیلوں اور کلمات والے نقش ونگار کے ساتھ کعبہ شریف کے کپڑے تیار کیے جاتے ہیں، اس کام کو اسپیشل ٹیکنکل قومى ٹیم انجام دیتى ہے، جو قابل ہے اور اس مشین کو چلانےکى تربیت لے رکھى ہے، اس کپڑے میں (۹) ہزار میٹر ریشم کا استعمال ہوتا ہے۔ جدید مشین کانام ہے: (TWESTING MACHINE)۔
یہ مشین پاور لوم کے شعبہ میں کعبہ شریف کے کپڑے کے لیے جدید ٹیکنکل طرز پر تانے کے دھاگوں پر کام کرتى ہے، یہ (۱۲) سروں سے لیس ہے، ہر سرا ایک تانے کى ریل کو لپیٹنے کا کام کرتاہے۔
بانئ مملکت شاہ عبد العزیز آل سعود (اللہ ان کى قبر کو گلزار کرے) کے عہد سے ہى کعبہ شریف کے غلاف کى صنعت کارى کو توجہ واہتمام حاصل رہا ہے، چنانچہ اس کے لیے سنہ ۱۳۴۶ہجرى کو محلہ اجیاد، مکہ مکرمہ میں وزارت خزانہ عمومى کے سامنے ایک خاص گھر بنایا گیا اور یہ پہلا غلاف ہے، جو مکہ مکرمہ میں تیار کیا گیا ہے۔
ان کے بعد ان کے نیک فرزند غلاف کعبہ تیار کرنے اور اسے بہتر کرنے پر توجہ دیتے رہے اور تین مہینے کے بعد اور بالتحدید اگست ۱۹۶۲ میں پہلا غلاف نئے کارخانے میں تیار کیا گیا اور اس پر تحفہ کى درج ذیل عبارت لکھى گئى: "یہ غلاف مکہ مکرمہ میں تیار کیا گیا اور اسے کعبہ شریف کو خادم حرمین شریفین سعود بن عبد العزیز آل سعود نے سنہ ۱۳۸۱ میں ہدیہ کیا، اللہ ان سے قبول کرے"۔
سنہ ۱۹۶۲ میں شاہ سعود بن عبد العزیز نے غلاف کعبہ شریف کا کارخانہ تیار کرنے کا فرمان جارى کیا اور اس وقت اس کى ذمہ دارى اپنے بھائى شاہ فیصل کو دى، انہوں نے وزیر حج واوقاف حسین عرب کو اس کا مکلف کیا اور انہوں نے جرول میں واقع وزارت خزانہ کى عمارت کو اس کے لیے منتخب کیا۔
یہ توجہ شاہ فیصل بن عبد العزیز ، پھر شاہ خالد اور شاہ فہد رحمہم اللہ کے عہدوں میں مسلسل جارى رہى، یہاں تک کہ غلاف کعبہ کے کارخانے کو سنہ ۱۳۹۷ہجرى میں اس کى نئى عمارت میں منتقل کردیا گیا، جو کہ محلہ ام الجود میں واقع ہے، اس کارخانے کو صنعت کے جدید ترین آلات سے لیس کیا گیا اور غلاف کعبہ آج تک اپنى شاندار شکل میں تیار کیا جاتا ہے۔
خادم حرمین شریفین شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز آل سعود رحمہ اللہ نے غلاف کعبہ کے کارخانے میں الیکٹرک سسٹمس، بجلى کى مشینوں اور میکانیکل آلات کو جدید سسٹمس کے مطابق بدلنے کى منظورى دى، یہ اقدام کعبہ شریف کے غلاف کى صنعت کے شعبہ میں اعلا ترین ترقى کے لئے ایک بدلاؤ شمار کیا کیا جاتا ہے۔
بانئ مملکت شاہ عبد العزیز کى تکریم میں خادم حرمین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ نے ۱۳/۸/۱۴۳۹ہجرى بروز منگل غلاف کعبہ شریف کے کار خانے کا نام "شاہ عبد العزیز کارخانہ برائے غلاف کعبہ شریف" میں بدلنے کى منظورى دى۔
اس سے اس بات کى یقین دہانى ہوتى ہے کہ مملکت سعودى عرب اپنے قیام کے دن سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے تابناک عہد تک کعبہ شریف کے غلاف پر خاص توجہ دیتى رہى ہے، اس نے بیت اللہ کى خدمت کے لیے تمام ٹیکنکل امکانات اور انسانى وسائل کو فراہم کر دیا ہے"۔