مسجد نبوى کے دروازے

 

مسجد نبوى کے دروازے

مسجد نبوى شریف کے دروازوں کى تاریخ  مسجد:
  مسجد نبوى شریف زمانے پر پھیلى ہوئى ترقى کى داستان بیان کر رہى ہے، اس کى پہلى تعمیر معمولى تھى جس میں تین دروازے اور ہر تاریخى توسیع میں دروازے عبادت کى روح اور زمانے کے اثر کے حامل نئے معانى کا اضافہ کرتے رہے۔ 
پہلى تعمیر کے دروازے:
جنوبى دروازہ (قدیم قبلہ کى طرف)
یہ دروازہ بیت المقدس کى طرف کھلتا تھا، پھر جب  قبلہ کعبہ شریف کى طرف منتقل ہوگیا، اس دروازے کو بند کردیا گیا۔
عاتکہ دروازہ (باب رحمت)
یہ مغرب جانب واقع ہے، ایک مکى عورت عاتکہ کى طرف نسبت کرتے ہوئے  باب عاتکہ سے مشہور ہوگیا، جس کا گھر دروازے کے بالمقابل تھا، اسى طرح  اسے "باب السوق" بھى کہا جاتا تھا، کیوں کہ اس سے بازار کى طرف جانے والا راستہ نکلتا تھا، بعد میں "باب الرحمہ" سے معروف ہوگیا، اس واقعہ کے بعد کہ نبی صلى اللہ علیہ وسلم سے بارش کى درخواست کى گئى اور آسمان سے باران رحمت نازل ہوئى۔
باب عثمان (باب جبریل)
یہ مسجد کےمشرقى جانب واقع ہے، اسے "باب جبریل" اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہاں نبی صلى اللہ علیہ وسلم  نےغزوہ بنى قریظہ کے موقع پر جبریل علیہ السلام سے ملاقات کى۔
توسیع کا دور:
خلیفہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے عہد میں تین دروازوں کا اضافہ کیا گیا، جس سے مسجد کے چھ دروازے ہوگئے۔
  1. شمال میں ایک نئے دروازے کا اضافہ کیا گیا، جس سے اس طرف دو دروازے ہوگئے۔
  2. مشرق میں باب جبریل  کے بغل میں باب النساء بنایا گیا۔
  3. مغرب میں باب الرحمہ کے بغل میں باب السلام بنایا گیا۔
موجودہ دروازے:
مسجد نبوى شریف کى پے درپے توسیعات کے ساتھ دروازوں کى تعداد میں اضافہ ہوتا رہا اور موجودہ وقت میں ان کى تعداد ۸۶ تک  پہنچ گئى، کچھ دروازے تاریخ کى خوشبو لیے ہوئے ناموں پر مشتمل ہیں، جیسے باب السلام، باب جبریل، باب الرحمہ اور کچھ دروازے خلفاء اور صحابہ کے نام سے موسوم ہیں، جیسے باب عثمان بن عفان، باب علی بن ابى طالب اور باب عمر بن خطاب۔
عورتوں کے داخل ہونے کے لیے دروازے:
  • دروازہ نمبر (۲۹)
  • دروازہ نمبر (۴۱)
  • دروازہ نمبر (۲۵)  
دروازوں کے معنى:
مسجد  نبوى کے دروازوں میں سے ہر دروازہ ایک یادگار، یا ایک داستان یا ایک نشانى  کا حامل ہے، یہ محض داخل ہونے کے راستے نہیں ہیں، بلکہ یہ روحانى پڑاؤ ہیں، جو دعوت اسلامى کے مراحل اور مدینہ منورہ کى تاریخ بیان  کرتے ہیں۔
مسجد نبوى اور اس کے دروازے اس مبارک جگہ کے گواہ  اور زائرین کو ایمانى روح  اور رسول کریم صلى اللہ علیہ وسلم سے ان کى وابستگى کى یاد دہانى کرانے والے  ہیں۔