رکنِ یمانی

 

رکنِ یمانی

رکنِ یمانی خانہ کعبہ کا جنوبی مغربی کونا ہے،  اور اس کے بعد وہ کونا ہے جہاں حجرِ اسود نصب ہے۔ اسے رکنِ یمانی کہا جاتا ہے، کیوں کہ یہ یمن کی سمت میں واقع ہے۔ طواف کرنے والوں کے لیے مستحب ہے کہ وہ ہر طواف میں اس رکن کو ہاتھ لگائیں، مگر بوسہ نہ دیں، اس کے اور حجرِ اسود کے درمیان یہ دعا پڑھی جاتی ہے: "رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ"۔

رکنِ یمانی کی خاصیت یہ ہے کہ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے رکھے ہوئے ابتدائی بنیادوں پر قائم ہے۔ اس کی فضیلت میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "حجر اسود اور رکن یمانی کو چھونا گناہوں کو مٹانے کا ذریعہ ہے۔" (اس کو احمد نے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا)۔ تصور کریں کہ ہر مرتبہ جب کوئی طواف کرنے والا اس مبارک رکن کو چھوتا ہے، تو اس کے کتنے گناہ دھل جاتے ہوں گے۔

عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "رکنِ یمانی قیامت کے دن جبل ابی قبیس سے عظیم تر ہیئت میں آئے گا، اس کے دو زبانیں اور دو ہونٹ ہوں گے۔" (اسے احمد نے حسن سند کے ساتھ روایت کیا ہے)۔

رکنِ یمانی، مختلف حادثات کے باوجود، ہمیشہ بلند رہا ہے۔ یہ زلزلوں کی وجہ سے کئی مرتبہ گر گیا، جن میں آخری بار 592ھ میں ہوا، مگر اللہ تعالیٰ نے اسے ایمان اور ثابت قدمی کی علامت بنایا، تاکہ یہ مختلف ادوار میں دیکھ بھال اور اہتمام کئے جانے کی گواہی دیتا رہے۔

یوں رکنِ یمانی خانہ کعبہ کے دل میں روشنی کی ایک ایسی دھڑکن ہے، جو مؤمنوں کی دعائیں اور توبہ کرنے والوں کے آنسو سموئے ہوئی ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں برابر اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے اور رحمت اور مغفرت کی برکتیں سایہ فگن رہتی ہیں۔