مسجد نبوی کى محرابیں
"مسجد نبوى میں محراب ایک نمایاں نشان ہے، جس سے قبلہ کى سمت متعین ہے اور دوران نماز امام کے کھڑے ہونے کى جگہ ہے، تاریخ میں نبی صلى اللہ علیہ وسلم کے دور سے بعد کے ادوار تک محرابوں میں تبدیلیاں کى جاتى رہیں، مسلم حکمرانوں نے ان محرابوں میں ٹھوس اسلامى تعمیراتى چھاپ چھوڑى ہے، جس کى خصوصیت دلکش انوکھى نقش ونگارى ہے۔
قرآن کریم میں "محراب "کا معنى:
لفظ "محراب" قرآن کریم میں چار مرتبہ آیا ہے، جس کے مختلف مفاہیم ہیں:
-
-گھر کے معنى میں، اللہ تعالى کا فرمان ہے: ﵟكُلَّمَا دَخَلَ عَلَيۡهَا زَكَرِيَّا ٱلۡمِحۡرَابَ وَجَدَ عِندَهَا رِزۡقٗاۖﵞ "جب کبھی زکریا (علیہ السلام) ان کے حجرے میں جاتے ان کے پاس روزی رکھی ہوئی پاتے"۔ (آل عمران: ۳۷)
-
-جائے نماز کے معنى میں ، اللہ کا فرمان ہے: ﵟفَنَادَتۡهُ ٱلۡمَلَٰٓئِكَةُ وَهُوَ قَآئِمٞ يُصَلِّي فِي ٱلۡمِحۡرَابِﵞ "پس فرشتوں نے انہیں آواز دی، جب کہ وه جائے نماز میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے"۔ (آل عمران: ۳۹)
-
-جائے نماز کے معنى میں، اللہ تعالى کا فرمان ہے: "اب زکریا (علیہ السلام) اپنے حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آکر انہیں اشاره کرتے ہیں کہ تم صبح وشام اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرو"۔ (مریم: ۱۱)
-
-گھر کے پہلے حصے کے معنى میں، اللہ کا فرمان ہے: ﵟوَهَلۡ أَتَىٰكَ نَبَؤُاْ ٱلۡخَصۡمِ إِذۡ تَسَوَّرُواْ ٱلۡمِحۡرَابَﵞ "اور کیا تجھے جھگڑا کرنے والوں کی (بھی) خبر ملی؟ جبکہ وه دیوار پھاند کر محراب میں آگئے"۔ (ص:۲۱)
مسجد نبوى کى محرابوں کى تاریخ:
-
نبی صلى اللہ علیہ وسلم کے عہد میں:
نبی صلى اللہ علیہ وسلم یا خلفائے راشدین کے عہد میں مسجد نبوى کے لیے کوئى گول محراب نہیں تھى، بیت مقدس سے کعبہ کى طرف قبلہ منتقل کیے جانے کے بعد نماز کى جگہ کو مسجد کى جنوبى دیوار کى طرف منتقل کر دیا گیا، نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے پہلے ستون عائشہ کے پاس نماز پڑھى، پھر اسطوانہ مخلقۃ (خوشبو والے ستون) کے پاس پڑھى۔
-
عہد اموى میں:
خلیفہ ولید بن عبد الملک نے سب سے پہلے مسجد نبوى میں گول محراب بنائى، جب انہوں نے سنہ ۸۸ -۹۱ہجرى کے دوران مسجد کى توسیع عمر بن عبد العزیز کے ہاتھوں کرائى، یہ محراب مسجد کى دیوار میں قبلہ کى سمت کى نمایاں نشانى کے طور پر تھى۔
-
محراب میں تعمیرى تبدیلیاں:
مختلف ادوار میں مسلمانوں نے محرابوں میں اسلامى نقش ونگار کا اضافہ کیا، جس سے وہ قبلہ کى سمت اور مسجدوں کى تعمیر کے لیے ایک نمایاں علامت بن گئى۔
مسجد نبوى کى موجودہ محرابیں:
-
نبوى محراب شریف منبر کے بائیں جاب روضہ شریفہ میں واقع ہے اور وہ نماز میں نبی صلى اللہ علیہ وسلم کے کھڑے ہونے کى جگہ سے مربوط ہے۔
-
محراب عثمانى مسجد نبوى کى قبلہ رخى دیوار میں موجود ہے اور آج نماز کى امامت کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
-
محراب سلیمانى (حنفى): یہ منبر کے مغربى جانب واقع ہے، اسے حنفى نمازیوں کى خدمت کے لیے بنایا لیا۔
-
محراب فاطمہ: مقصورہ شریف کے اندار تہجد کى محراب سے جنوب میں واقع ہے۔
-
محراب شیخ الحرم: اسے مجیدى تعمیر کے دوران بنایا گیا اور "اغوات چبوترہ" کے پیچھے ہے۔
خاتمہ:
مسجد نبوى کى محرابین محض تعمیرى نشانات نہیں ہیں، بلکہ وہ اسلامى تعمیر کى ترقى کى زندہ گواہ اور مکان کى روحانیت اور تقدس کى ابدى نشانیاں ہیں، یہ محرابیں اس بات کى عکاسى کرتى ہیں کہ مسلمان اپنى مقدس میراث سے جڑے ہوئے ہیں اور رسالت محمدی کى خوشبو کو آنے والى نسلوں کے لیے محفوظ کرنے کے خواہاں ہیں۔