کعبہ مشرفہ کا پرنالہ ( میزاب)
وہ حصہ ہے جو شمالی سمت میں سطح کعبہ پر قائم ہے، حجرکی جانب پھیلا ہوا ہے اور جو بارش ہونے کی صورت میں یا چھت کو دھونے کی صورت میں کعبے کی چھت پر موجود پانی کو حجر کی طرف نکالنے کے لیے بنایا گيا ہے ۔
سب سے پہلے اسے کعبہ کی تعمیر کے وقت قریش نے بنایا تھا ، جیسا کہ ابن ھشام نے ابن اسحاق سے روایت کرتے ہوئے ذکر کیا ہے ۔ قریش نے کعبے کی اونچائی 18 گز رکھی اور جب عبداللہ بن زبیر نے دوبارہ تعمیر کی تو نوگز اور بڑھا دیے جیسا کہ انہوں نے پرنالہ بھی بنایا جس سے حجر میں پانی گرتا تھا۔
زمانے کے گزرنے کے ساتھ ساتھ ، کعبے کا پرنالہ متعدد تبدیلیوں اور ترمیمات سے گزرا۔ چنانچہ بعد اس کے کہ عبداللہ بن زبیر نے نیا پرنالہ بنایا ، حجاج بن یوسف نے ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں کے مطابق دوسری تبدیلیاں کیں ، اس کے فورا بعد ولید بن عبد الملک نے میزاب میں سونے کا اضافہ کیا،اور پرنالے کی تجدید کا کام مختلف زمانوں میں ہوتا رہا ۔آخری تجدید خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزيز کے عہد میں ہوئی جب اسے موجودہ پرنالے سے بدلا گیا۔
حالیہ پرنالہ خالص سونے سے بناہوا ہے ، اندورنی حصے میں خالص شفاف چاندی ہے اور سونےاور چاندی کے درمیان اطراف سے اور پرنالے کے نیچے سے شفاف لکڑی ہے اور یہ سب کے سب خالص سونے کے کیل سے لگائے گئے ہیں ۔ پرنالہ اپنی لمبی شکل سے ممیز ہے اور اس میں خالص سونے کا ایک لٹکا ہوا ٹکرا ہے جو زبان یا برقع کے نام سے جانا جاتا ہے۔اسی طرح پرنالے اور اس کی زبان کے اطراف میں شاندار خوب صورت خط ثلث میں لکھا گيا ہے جس میں اس کی بناوٹ اور تجدید کی تاریخ درج ہے ۔
پرنالہ کعبہ مشرفہ کے فائق اہتمام و توجہ کا ایک رمز سمجھا جاتا ہے ، اس کی بناوٹ اور تجدید بڑی توجہ سے ہوئی ہے تاکہ وہ ہر زمانے میں کعبہ کے تقدس اور اس کے مقام کی حفاظت میں مسلمانوں کی کوششوں کا گواہ بنا رہے ۔