ملتزم
یہ حجر اسود اور کعبے کے دروازے کے درمیان کعبہ سے چمٹنے کا مقام ہے ۔اسے ملتزم اس لیے کہا جاتا ہے کہ لوگ اس سے چمٹتے ہیں اور اللہ سےیہاں دعا کرتے ہیں اور صحابہ سے صحیح آثار مروی ہیں کہ ملتزم وہ خطہ ہے جو حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان ہے ۔ ابن عباس نے کہا : یہ ملتزم رکن اور باب کے درمیان ہے ۔
طواف کرنے والے کے لیے سنت ہے ، اگر میسر ہو تو ، کہ وہ ملتزم کے پاس رکے ، بیت اللہ کے اس جگہ پر اپنا رخسار رکھے ، ہاتھ پھیلائے اور اپنے چہرے اور سینے کو اس سے چمٹائے اور جو میسر ہو دعا کرے۔ ابو داؤد وغیرہ نے عمرو بن شعیب عن ابیہ روایت کیا ہے کہ انہوں نے کہا : میں نے عبداللہ کے ساتھ طواف کیا ، جب ہم کعبہ کے پیچھے آئے، میں نے کہا : آپ اعوذ باللہ نہیں کہیں گے ؟ انہوں نے کہا : میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں جہنم سے۔ پھر وہ چلے یہاں تک کہ حجر اسود کا استلام کیا ، رکن اور باب کے درمیان کھڑے ہوئے اوراپنا سینہ ، چہرہ ، دونوں بازو اور دونوں ہتھیلیاں اس طرح رکھیں اور انہیں پھیلایاپھر کہا: میں نے ایسا ہی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کرتے ہوئے دیکھا۔ اس حدیث کو بعض علماء اس کے تمام طرق وشواہد کےساتھ حسن کہا ہے اور بعض صحابہ سے موقوفا بھی یہ درست ہے جیسے ابن عباس وغیرہ جس سے اس کی مشروعیت اور سنیت کا پتہ چلتا ہے ۔